Home>Posts>Community Issues, Religion & Culture>Shia Genocide Dr. Askari is Gunned down by Sipah Sahaba aka ASWJ

Shia Genocide Dr. Askari is Gunned down by Sipah Sahaba aka ASWJ

|
30-August-2019

Gesture for Muharram by Takfiri Khariji Terror outfit Sipah e Sahaba aka ASWJ and its leaders including Aurangzeb Farooqi for Shias. A heart specialist Shia doctor has been gunned down near a market in Gulshan Iqbal Karachi. According to his family members, he was threatened since one year therefor family chooses to shift Karachi from […]

Gesture for Muharram by Takfiri Khariji Terror outfit Sipah e Sahaba aka ASWJ and its leaders including Aurangzeb Farooqi for Shias.

A heart specialist Shia doctor has been gunned down near a market in Gulshan Iqbal Karachi. According to his family members, he was threatened since one year therefor family chooses to shift Karachi from Hyderabad. One of the family members of the deceased doctor said: It is target killing due to Shia identity and everyone knows who are killers and what is the motive.

According to data of Shia killings compiled and published in the book titled with’Shia Genocide in Pakistan’ 25000 people including more than 300 doctors were either gunned down or killed in suicide or time device bombings due to their Shia Identity by terrorists majority from LEJ TTP and others, who also made massive attacks on Christians, Hindus, Sikh Ahmedis, Sufi Sunnis even on moderate Sunni Deobandis, Ahlehadith, moderate liberals and leftists.

‘Gunned down Shia Doctor Haider Askari has only one daughter, who is studying in Australia and now she will come on Sunday then funeral prayer will be offered but she will never be able to see her father as living creature again’, someone told me this through a private message. He wrote:

“His widow says that her husband’s crime was to be ‘Shia’, so he was deprived from taking breath more and targeted to kill.”

Someone writes: “Today hundreds of thousands people were on roads while standing to show their solidarity with people of J&K and many speakers wailed over killing of innocent Kashmiri people by Indian Army but at same time an asset, intelligent mind, Eik Maseeha, a father, a husband, a brother, a son was targeted to kill by exclusionary forces due to just his faith identity.

I know after updating this status there are many people including some my close friends who are familiar with my non-Shia family background would say that why Aamir needs to write such things again and again. Even my some close comrades from left background, who never objected on me because of my sensitivity over Baluch people, Pashtuns, Sindhi, for Gilgit-Baltistan but some in straight forward way and some in wrapped words says that I should not write such ‘wailing things’ over #ShiaKillings. I don’t know why they say such things particularly in case of Shia killings or their persecution but they themselves write with same wailing style on religious minorities other than Shia people. Why? Are Shia people not human being? Is their persecution justified?

“Please your Azadari is not PALATABLE; it desensitises little children and is not good for the Brand of Shia Political Islam (SPI)

For most of the year, commercial liberals peddle Pro-War State Department propaganda against Iran. But in Muharram, the same commercial liberals peddle the Anti-Azadari talking points of Jawad Naqvi types.

 
آج ڈاکٹر سید عسکری کی شہادت کےبعد سے مجھے رہ رہ کر کراچی ناظم آباد میں شہید کئے جانے والے وہ دو بھائی یاد آ رہے ہیں جنہیں محرم الحرام میں 2016 میں سپہ صحابہ نے فائرنگ کر کے شہید کیا تھا ۔ نیر عباس زیدی ورلڈ بینک اور ناصر عباس زیدی یو این او کے اعلی عہدے دار تھے ۔ ان دو بھائیوں کیطرح آج شہید ہونے والے ڈاکٹر سید عسکری بھی کوئی عام انسان نہیں تھے ۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ کارڈیالوجسٹ تھے جنکی ڈگریوں اور ڈپلوموں کی ایک لمبی فہرست ہے ۔ آپ ان تینوں کی تصاویر دیکھیں ۔ اعلی تعلیم یافتہ ، جنکی ذہانت انکی مسکراہٹ میں دکھ رہی ہے ۔ ایسے افراد جو اپنی ذات میں ایک ادارہ ہوتے ہیں ۔ ایسے لوگ جنکی تعمیر میں سال نہیں ، عشرے لگتے ہیں ۔ جو ہزاروں نہیں ، لاکھوں میں ایک ہوتے ہیں ۔ جنکی شاندار شخصیت کے پیچھے سالوں کی محنت ، لگن ، تعلیم ، تحقیق ہوتی ہے ۔ گھر والوں کی دعائیں ، لاکھوں کروڑوں روپے کے اخراجات ، امیدیں ہوتی ہیں ۔ اور جب یہ کچھ بن جاتے ہیں تو ان سے ہزاروں لوگوں کی امیدیں بندھی ہوتی ہیں ۔ یہ کبھی ڈاکٹر بنکر مسیحائی کرتے ہیں ، کبھی سید نیر اور سید ناصر شہید کیطرح بیروزگاروں کو روزگار دلانے کا سبب بنتے ہیں ۔

اور ایسے لوگوں کو ، ایسے شاندار لوگوں کو موٹر سائیکل پر سوار افراد آتے ہیں ، لمحوں میں گولیاں چلاتے ہیں ، جان سے مارتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔ صرف اسلئے کہ یہ شیعہ تھے ۔ صرف اسلئے کہ مارنے والے کے نزدیک یہ کافر تھے اور انہیں زندہ رہنے کا حق نہیں تھا ۔

ان تینوں پر ہی کیا موقوف ، سوچتے لکھتے سیدین شہید کا چہرہ نظر کے سامنے آ گیا، وہ بھی تو انہی جیسے تھے ۔ ایک ایک کر کے کتنے چہرے نظر کے سامنے آ رہے ہیں اور احساس_زیاں ہے کہ بڑھتا جا رہا ہے ۔ یہ لوگ ، ان جیسے لوگ اب نہیں آئینگے ۔ موت بر حق ہے ، لیکن انہیں عقیدے کی بناء پر مار دیا جائے یہ بر حق نہیں ہے ۔ یہ جینا ڈیزرو کرتے تھے ، ہم ابھی انہیں مزید ڈیزرو کرتے تھے ۔ کبھی مارنے والوں نے سوچا ہے کہ وہ کیسا بڑا نقصان کر رہے ہیں ؟ انہیں مارنے والوں کے سینے میں دل نہیں ہوتا ؟ سر میں دماغ نہیں ہوتا ؟

لیکن اگر ہوتا تو یہ سلسلہ چلتا ہی کیوں ۔ آج ان لوگوں کو کافر کہہ کر مارنے والی وہی نسلیں ہیں جنہوں نے مولا علی ع کے سر پر ضربت لگائی ۔ جو علی ع کی قبر کشائی کرنے کے درپے تھے ، وہ علی ع کے نام لیوائوں کو کیسے برداشت کر سکتے ہیں ؟

اب جو ہم پیچھے رہ گئے ہیں ، ان سے بغیر کسی تحریک و تنظیم کیطرف اشارہ کئے من حیث القوم ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے ۔ اپنے قاتلوں کو پہچانیں ۔ قاتل اعلانیہ بتاتے ہیں کہ ہم شیعوں کو زندہ نہیں چھوڑیں گے ، خطوط تقسیم کرتے ہیں ، شیعہ بستیاں اجاڑتے ہیں اور آپ قاتلوں کو ساتھ کھڑا رکھنے کے حامی ہیں ۔ آپکی جو بھی مصلحتیں ہوں ، خدارا اتنے تو آزاد رہیں کہ اپنے قاتلوں ، اپنی قوم کے قاتلوں سے برات کا اظہار کریں ۔ شیعہ لاشیں گرتی رہیں گی کہ یہ کہیں اوپر طے شدہ ہے ، کم سے کم آپ تو آزاد رہیں ۔ کم سے کم آپ تو سیاہ کو سیاہ اور سفید کو برملا سفید کہیں ۔

Tags


Share This Story, Choose Your Platform!


Latest From Twitter